علاقائی زبان کا بدلاؤ قسط دوم
#اریبیات
جب مجھے موجودہ قیام کی جگہ آئے ہوئے کچھ ایام گزرے تھے۔۔۔۔
تو ایک صاحب ملنے کے لیے تشریف لائے۔۔
باتوں ہی باتوں میں ،میں نے پوچھا۔۔۔۔
اور کیا ہو رہا ہے؟
بولے کچھ نہیں بس ڈھوروں کے لیے نیار لایا تھا۔۔
ڈھور تو سمجھ میں آگیا کہ گائے بیل بھینس وغیرہ کو کہتے ہیں ۔۔۔۔۔
پر لفظ نیار میرے لیے نیا اور غیر مانوس تھا ۔۔۔۔
میں سمجھا شاید یہ نہار بمعنی دن کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔۔۔
لیکن ہزار کوششوں کے بعد یہ معنی فٹ نہیں بیٹھ پایا۔۔
کچھ دن بعد میں نے دیکھا کہ وہ بھینس وغیرہ کے لیے گھاس لے کر آرہے ہیں۔۔۔
بعد میں مجھ سے ملنے کے لیے آئے۔۔۔
میں نے پوچھا آج دن بھر کہاں رہے دکھائی نہیں دیے۔۔
بولے آپ نے دیکھا تو تھا میں جنگل سے ڈھوروں کے لیے نیار لے کر آرہا تھا۔۔۔
میں سر پکڑ کر بیٹھ گیا۔۔۔
میں کیا سمجھ رہا تھا اور یہ نیار کیا نکلا۔۔۔۔
😂😂😂
اریب خان
محمد توقیر خان مصباحی
7. 12. 2021
Comments
Post a Comment