مولوی محمد عمر رام پوری رحمہ اللہ تعالیٰ
2
مولوی محمد عمر رام پوری رحمہ اللہ تعالٰی
مولوی محمد عمر رام پوری رحمہ اللہ بے شمار خوبیوں کے مالک ، انتہائی زیرک و ذہین ، سریع الفہم ، اور مجمع علومِ معقول و منقول تھے ، علم مناظرہ میں قدرت تامہ تھی کہ چند منٹوں میں مد مقابل کو زیر کردیا کرتے تھے ، شاعری میں بھی دلچسپی تھی ، تخلص صولتؔ اپناتے تھے۔ اس کے ساتھ وعظ و تقریر میں بھی کامل دسترس تھی۔
صاحب حدائق الحنفیہ لکھتے ہیں:
"مولوی محمد عمر رام پوری عالم فاضل جامع معقول و منقول ، ذکی ، فہیم ، مناظر ، اصولی ، جدلی ، عربی و فارسی میں شعر فصیح و بلیغ کہتے تھے ، صولتؔ تخلص تھا ، وعظ میں عبارت ایسی مقفی و مسجع بولتے تھے کہ باعث استعجاب اہل علم ہوتا تھا اور مناظرے میں وہ خدا داد ملکہ تھا کہ غیر مقلدین کو پہلے ہی مرحلہ میں ساکت کردیتے تھے ۔ آپ کے ہنگام تکلم پر یہ شعر صادق آتا ہے:
اک بات میں تمام ہے یاں کار مدعی
کس کو بلا ہو بار کش امتنان تیغ
(حدائق الحنفیہ،ص:506)
صاحب تذکرہ علماے ہند لکھتے ہیں:
"مولوی محمد عمر رام پوری فاضل متبحر ، جامع معقول و منقول ، ذہین طبیعت ، مناظر غالب ، شاعر فصیح اور تیز زبان واعظ تھے ، صولتؔ تخلص تھا"۔ (تذکرہ علماے ہند،ص:454)
اور صاحب تذکرہ کاملان رام پور لکھتے ہیں:
"نہایت دانشمند ، عالم متبحر تھے ۔ جامع معقول و منقول، ذکی الطبع ، مناظر زبر دست ، شاعر فصیح اور واعظ بے مثل تھے"۔ (تذکرہ کاملان رام پور،ص:268)
رد غیر مقلدین: آپ نے رد غیر مقلدین میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ مناظرے کرکے ان کے باطل و فرسودہ عقائد کی خرابیاں اجاگر کیں ، تحریرا و تقریرا ان کے اعتراضات کے جوابات دیے۔
جب امام و مقَلد غیر مقلدین مولوی محمد حسین لاہوری نے دس سوالات قائم کرکے مسلمانان عالم کو چیلنج کیا تو آپ نے ان سوالوں کے متعدد جوابات ایک رسالہ کی شکل میں تحریر کرکے دیے۔اس رسالہ کا نام عشرہ مبشرہ ہے۔
صاحب حدائق الحنفیہ لکھتے ہیں:
" رسالہ عشرہ مبشرہ ان دس سوالوں کے جواب میں تصنیف کیا جو مولوی محمد حسین لاہوری امام غیر مقلدین نے مشتہر کیے تھے اور علماے اہل اسلام عرب و عجم و خراسان و عراق و ہندوستان وغیرہ سے ان کے جوابات چاہے تھے۔فاضل مبرور نے ایک ایک سوال کے متعدد جواب اس خوبی و صراحت سے دیے کہ صاحبان ذی علم و انصاف پر اظہر من الشمس ہیں"۔
(حدائق الحنفیہ،ص:507)
تصنیفات: تصنیفات میں حاشیہ عینی شرح ہدایہ ، سماع کے متعلق ایک رسالہ طنطنہ صولت اور رد غیر مقلدین میں ایک رسالہ بنام عشرہ مبشرہ آپ کی یادگار ہیں۔
(حدائق الحنفیہ،ص:507،تذکرہ کاملان رام پور،ص:268،تذکرہ علماے ہند،ص:455)
انتقال: عین عالم شباب یعنی 36 سال کی عمر میں بمرض استسقاء لحمی دہلی میں 13 رمضان المبارک 1295ھ کو علم و حکمت یہ روشن ستارہ غروب ہوگیا۔
رحمہ اللہ
محمد توقیر خان مصباحی رام پوری
16-11-2021
Comments
Post a Comment