متصوفین کے لیے عبرت کا سبق
حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ایک دن مجھ سے میرے شیخ حضرت سری سقطی رحمہ اللہ نے پوچھا جب تم میرے پاس سے چلے جاتے ہو تو کس کے پاس بیٹھتے ہو۔
میں نے کہا:
حضرت محاسبی کے پاس۔
فرمایا:
اچھا ہے،ان سے علم و ادب سیکھنا لیکن جو کچھ وہ علم کلام اور متکلمین کے رد میں کہیں چھوڑ دینا۔
جب (میں) واپس آنے لگا تو سنا کہ فرماتے ہیں:
اللہ تعالیٰ تجھے حدیث والا صوفی بناۓ، ایسا صوفی بناۓ جو حدیث حاصل کرے۔
اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ جس شخص نے حدیث اور علم حاصل کرکے تصوف کو اختیار کیا اس نے کامیابی پائی اور جس نے علم سے پہلے تصوف اختیار کیا اس نے اپنے آپ کو خطرے میں ڈالا۔
(احیاء العلوم للامام الغزالی رحمہ اللہ،مترجم : مولانا صدیق ہزاروی،ج:1،ص:84)
آج کل کے متصوفین کو عبرت حاصل کرنی چاہیے جو زیور علم سے آراستہ نہ ہو کرخود کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں دوسروں کی بھی ہلاکت کا سبب بن رہے ہیں۔
✍️ محمد توقیر مصباحی 18/08/2020
Comments
Post a Comment