علم کی تعظیم کرو
حضرت امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
میں ہارون رشید کے پاس گیا تو اس نے مجھ سے کہا:
اے ابو عبداللہ! مناسب ہے کہ ہمارے پاس آپ کا آنا جانا رہے ؛ تاکہ ہمارے بچے آپ سے مؤطا کی سماعت کریں۔
آپ نے فرمایا:
اللہ تعالیٰ امیر کو عزت عطا کرے ۔یہ علم تم لوگوں سے ہی نکلا ہے اگر تم اس کی تعظیم کروگے تو یہ معزز ہوگا اور اگر اس کی تذلیل کروگے تو اس کی عزت نہیں رہے گی ۔
لوگ علم کے پاس جایا کرتے ہیں علم لوگوں کے پاس نہیں جاتا۔
اس نے کہا:
آپ سچ فرماتے ہیں۔
پھر اپنے لڑکوں کو حکم دیا کہ مسجد میں جاکر لوگوں کے ساتھ مؤطا کی سماعت کرو۔
(احیاء العلوم للامام الغزالی رحمہ اللہ،ج:1،ص:97،مترجم: مولانا صدیق ہزاروی)
ہمارے زمانے میں یہ حق گوئی و بے باکی عنقا ہوچکی ہے۔
علم کی تعظیم و توقیر بھی نہ کے برابر بچی ہے۔
اسی لیے تھوڑا بہت علم تو حاصل ہوجاتا ہے پر نور علم جس سے اشیا کی حقیقت منکشف ہوتی ہے نہیں حاصل ہوپاتا۔
✍️ محمد توقیر مصباحی 22.08.2020
Comments
Post a Comment